ان بزرگوں کا نام ظفر عادل ہے ۔ خانیوال ، کوٹ اسلام کبیر والا
سے تعلق ہے ۔ ان کے محلے میں چوری ہوئی ۔ چوری کے ملزمان با اثر تھے ۔ پولیس ایف آئی آر نہیں کاٹ رہی تھی ۔ ظفر عادل صاحب نے اصرار کر کے تھانے کو ایف آئی آر کرنے پر مجبور کیا ۔ ملزمان گرفتار ہو گئے ۔ رہا ہو کر واپس آئے تو بیسیوں لوگوں کی موجودگی میں انہوں نے قانون ، روایات کا مذاق اُڑاتے ہوئے سفید ریش ظفر عادل کے گلے میں پٹہ ڈالا، انہیں سر عام ننگا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا ۔ یہ واقعہ بھی ایک ماہ پہلے کا ہے ۔ پولیس سوئی رہی ۔ کل سے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صاحبہ نے ویڈیو دیکھ کر ظفر عادل صاحب کو بلایا ہے ۔ امید ہے کہ انصاف ہوگا لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پولیس ایسی کیوں ہے ؟ مریم نواز صاحبہ اگر اپنے دور اقتدار میں بیوروکریسی اور پنجاب پولیس کو ٹھیک کر دیں تو انہیں شاید پھر اس طرح ایک ایک مظلوم کو نہ بلانا پڑے ۔ نظام درست کرنا سب سے اہم ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں قانون سازی کریں اور ٹھگ بیوروکریسی سے کی گردن پر پاؤں رکھ کر ہی نظام انصاف قائم کیا جا سکتا ہے ۔
سبوخ سید فیسبک پیج
متعلقہ
تاریخی عظمت کی بے رنگ تصویریں، از، شائزہ انور
جنگ، انسانیت کی تذلیل ،فرعونیت کی بلے بلے، از، شائزہ انور
جنگ فوجیں نہیں قومیں لڑتی ہیں، از، طاہر احمد بھٹی