آئینہ ابصار

علمی، ادبی، مذہبی، سیاسی اور سماجی موضوعات

تیرے پیار میں رسوا ہو کر ۔۔

سوشل میڈیا پر شئیر کریں

تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ

جانے کیا کیا پوچھ رہے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ

ہر لمحہ احساس کی صہبا روح میں ڈھلتی جاتی ہے

زیست کا نشہ کچھ کم ہو تو ہو آئیں مے خانے لوگ

جیسے تمہیں ہم نے چاہا ہے کون بھلا یوں چاہے گا

مانا اور بہت آئیں گے تم سے پیار جتانے لوگ

یوں گلیوں بازاروں میں آوارہ پھرتے رہتے ہیں

جیسے اس دنیا میں سبھی آئے ہوں عمر گنوانے لوگ

آگے پیچھے دائیں بائیں سائے سے لہراتے ہیں

دنیا بھی تو دشت بلا ہے ہم ہی نہیں دیوانے لوگ

کیسے دکھوں کے موسم آئے کیسی آگ لگی یارو

اب صحراؤں سے لاتے ہیں پھولوں کے نذرانے لوگ

کل ماتم بے قیمت ہوگا آج ان کی توقیر کرو

دیکھو خون جگر سے کیا کیا لکھتے ہیں افسانے لوگ

About The Author

عبید اللہ علیم

عبید اللہ علیم ( 1939ء ۔ 1998ء ) کا شمار جدید دور کے بہترین شعرا میں ہوتا ہے۔ آپ کی کئی غزلوں نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔ عبیداللہ علیم کے شعری مجموعوں میں چاند چہرہ ستارہ آنکھیں، ویران سرائے کا دیا، نگار صبح کی امید میں شامل ہیں۔ ان تینوں مجموعہ ہائے کلام پر مشتمل ان کی کلیات ’’یہ زندگی ہے ہماری‘‘ کے نام سے شائع ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ ان کی دو نثری تصانیف میں کھلی ہوئی ایک سچائی اور میں جو بولا کے نام سے اشاعت پذیر ہوئی ہے۔

لکھاری سے متعلق